Sunday

قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے


 قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے
 دل وہ بے مہر کہ رونے کے بہانے مانگے 

ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتے
 خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے 

یہی دل تھا کہ ترستا تھا مراسم کے لئے
 اب یہی ترکِ تعلق کے بہانے مانگے

 اپنا یہ حال کہ جی ہار چکے لٹ بھی چکے
 اور محبت وہی انداز پرانے مانگے

No comments:

Post a Comment