Tuesday

پتھر بنا دیا مجھے رونے نہیں دیا


پتھر بنا دیا مجھے رونے نہیں دیا 
دامن بھی تیرے غم نے بھگونے نہیں دیا

تنہایاں تمھارا پتہ پوچھتی رہیں 
شب بھر تمھاری یاد نے سونے نہیں دیا

آنکھوں میں آکے بیٹھ گئی اشکوں کی لہر
پلکوں پہ کوئی خواب پرونے نہیں دیا

دل کو تمھارے نام کے آنسو عزیز تھے
دنیا کا کوئی درد سمونے نہیں دیا 

ناصر یوں اس کی یاد چلی ہاتھ تھام کے
میلے میں اس جہان کے کھونے نہیں دیا 

No comments:

Post a Comment