Sunday

تمہیں واپس بلاتی ہیں

تمہیں واپس بلاتی ہیں

ہم اپنے آپ کو
پتھر انا کے خوف سے
جتنا بظاہر پر سکون رہنے کی عادت ڈال لیں
پر ہجر کی بے چین یخ بستہ ہوا سے
راکھ میں ڈھلتی تمنائیں بھی
آخر کپکپاتی ہیں
صدائیں لڑکھڑاتی ہیں
تمہیں معلوم تو ہو گا
کہ کچی عمر کی چاہت
ہزاروں سال بھی دل کے کسی گہرے سمندر میں رہے پابند
پر
پھر بھی کبھی مرتی نہیں
میں نے بہت عرصہ تمہیں
یادوں ، خیالوں، اور خوابوں کی نگاہوں سے کیا اوجھل
مگر جاناں
میں اپنے آپ سے اب لڑتے لڑتے تھک گیا ہوں
اور
اکیلے پن کے ویراں شہر میں جب شام ڈھلتی ہے
تو مدّت سے تھکی ہاری وفائیں
سوگ میں ڈوبے ہوئے کچھ گیت گاتی ہیں
تمہیں واپس بلاتی ہیں

فرحت عباس شاہ

Tumhen Wapis Bulati hain

Farhat Abbas Shah Poetry in Urdu
Urdu nazam in urdu language
luqmanateel.blogspot.com

No comments:

Post a Comment